والدین بوڑھے ہورہے ہیں:۔
والدین ہر باشعور انسان کی زندگی کا سب سے بڑا اثاثہ ہے، بے مقصد اور اجڈ کے لئے بہت بڑے بوجھ سے کم نہیں،اپنی آنکھوں کے سامنے والدین کے ہاتھوں کی میں لرزش، پاؤں میں لڑکھڑاہٹ ، زبان کا اٹک جانا اور بات کرتے کرتے کہیں اور پہنچ جانا، بے مقصد بات کو نظرانداز نہ کرنا، ہاتھوں میں کپکپاہٹ، اللہ یہ لمحات کسی قیامت سے کم نہیں ۔ جوان اولاد کے سامنے والدین کی آنکھوں کی کم ہوتی بینائی ، بالوں میں سفیدی ، پرانے قصے چھیڑ کے خوش ہونا اپنی بات منواتے دیکھ کر اترانا ، خاندان میں اپنی گرتی ہوئی ساکھ “کہ بوڑھا ہے اب “ پہ ناراض ہونا بابا یا دادا کے لقب سے پرہیز ہمیشہ ابا جی پہ مسکرانا ، منہ میں موجود اپنے دو دانتوں میں چمکاناکر،بھاری کام کو ہاتھ ڈال کہ ناکامی پر دل ڈوب جانا اور کہہ کر چلتے بننا کہ یہی کام تو میں بائیں ہاتھ سے کرتا تھا پوتے پوتیاں دیکھ کہ خوش ہونا پھر ناراضگی میں اپنے اولاد کو ڈانٹنا، یقین جانئیے ایک حساس اولاد کےلئے اپنے والدین کو بوڑھا ہوتے دیکھنا بہت تکلیف دہ ہے
۔۔علی۔۔
0 Comments