AI and Scammers | اے آئی اور نوسر باز |

 بی بی سی (BBC) کے مطابق تقریباً %900 سے زیادہ جعلی بکنگ پچھلے 18 مہینوں میں ریکارڈ ہوئی ہے، 


ٹیکنالوجی کے تیزرفتار رولر کوسٹر کا سفر جاری ہے، ہر لمحہ بدلتے ٹیکنالوجی نے جہاں انسانوں کا کام سہل بنا دیا وہاں کافی ساری ملازمتیں ختم اور بہت ساری نئی پیدا بھی ہو رہی ہیں، بہت سارے شعبے جیسے کہ سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ، گرافک ڈیزائننگ، اکاؤنٹنگ اور بزنس کیمونیکیشن میں تو انقلاب آچکا ہے، 

جہاں ایک ای میل، لیٹر یا رپورٹ کی تین تین کاپیاں بنتی تھی اور پھر اس کے لئے متعلقہ لوگ رکھے جاتے ہیں جو زبان و بیان، گرائمر اور جملے کی ساخت کو چیک کرکے شائع کرتے، اب سب ایک کلک یا چند جملوں جسے (Prompts) کہا جاتا ہے، کی دوری پر ہے، بہت ساری جابز جیسے جیسے کہ ڈیٹا اینالیٹکیس، ڈیبگرز (کمپیوٹر سافٹ ویئر کو چیک کرنے والے)، ہیکنگ، انٹرنیٹ سیکیورٹی جیسی غیر معمولی جابز نئی پیدا ہو چکی ہے، 

AI and its misuse


اب ایسا تو ہے کہ جہاں خیر وہاں شر، لہذا اس AI کا بھرپور فائدہ کریمنل مائنڈڈ لوگوں نے اٹھایا اور جعلی سیکیمز بنا کر لوگوں کو خوب چونا لگایا، بی بی سی کے ایک رپورٹ کے مطابق جعلسازوں نے کسی پلیٹ فارم کو نہیں بخشا یہاں تک کہ بکنگ_ڈاٹ_کام پر لوگوں کو جعلی ہوٹل، موٹل اور ہوسٹل میں بکنگ کر کے دی، جعلی ای میلز، جعلی کوپنز بنا کر ایسی شکل دی گئی جیسے مذکورہ کمپنی ہم پہ عاشق ہو چکی ہے اور اتنے سستے میں ہمیں قیام کی اجازت دے رہی ہے، 


اس حوالے سے جب ان سے اس کام کو روکنے یا پہچاننے کے حوالے سے پوچھا گیا کہ کیسے پتہ چلے گا کہ یہ جگہ جو ہم بک کر رہے ہیں یا جو ای میل ہمیں موصول ہوئی ٹھیک ہے بھی یا نہیں، اس سوال کے جواب میں بتایا کہ اگرچہ ان کی زبان پروفیشنل ہوتی ہے لیکن گرامیٹیکل غلطیاں، میں کو ہم لکھنا، ہم کو تم لکھنا، یا سپیلنگ غلط، یہ سب چیزیں عموماً غور سے پڑھنے پر پتہ چل جاتی ہے، 


~فہیم الرحمٰن 

Post a Comment

0 Comments