دنیا کو کامیابی سے بدلنے اور تاریخ میں اپنا نام پیدا کرنے والی شخصیات میں ایک نام “ سٹیو جابز “ کا بھی ہے، سٹیو جابز ایک امریکنبزنس میں تھا، کمپیوٹر، آئی ٹی یا الیکڑونکس وغیرہ جیسے کسی شعبے میں ڈگری ہولڈر نہیں تھا وہ ایک عام انسان تھا جیسے بچپن سے ہیمشینوں سے لگاؤ تھا، اپنے ایک دوست “سٹیو وزنک” کے ساتھ اپنے گھر کے گیراج میں ایک سٹور کھول لیا جس میں دونوں دوستآئے دن تجربات کرتے، ویڈیو گیم سے یہ سفر شروع کیا اور بالآخر سنہ ء 1976 میں ایک کمپنی کی بنیاد رکھی،”ایپل انکورپویشن” اوراس طرح کمپنی کا پہلا “سی ای او” قرار پایا، اس دوران مانیٹر سکرین، ایپل پرنٹر اور ایپل کا اپنا آپریٹنگ سسٹم لانچ کیا لیکن بدقسمتیسے مارکیٹ میں وہ توجہ حاصل نہیں کر سکا جو اس کے مقابلے کی کمپنیاں “آئی بی ایم” اور “مائیکر و سافٹ” نے حاصل کیا۔
سنہء 1985 میں سٹیو جابز کے خلاف بورڈ آف گورنرز نے اس کے عہدے سے ہٹا دیا کہ سٹیو اس جاب کے لئے اہل نہیں، نتیجتاًسٹیو جابز نے اپنی محنت اور لگن سے ایک نئی کمپنی کی بنیاد رکھی جس کا نام “ نکسٹ “ تھا، کچھ عرصہ بعد جب ایپل کی مارکیٹ گرناشروع ہوئی اور سٹیو جابز کی نکسٹ نامی کمپنی مارکیٹ میں اپنا نام کمانے لگی کیونکہ آئیڈیاز کی تخلیق کا کام جابز کا تھا بورڈ آف گورنرزاس سے محروم تھے لہذا سنہ ء 1997 میں جابز کو دوبارہ ایپل کمپنی کی سی ای او شپ حوالے کی گئی، جو کہ دیوالیہ ہونے کے قریبتھی۔
جابز نے ایپل کمپنی سے سب سے پہلے آئی پوڈ جو کہ کافی سارے گانوں پر مشتمل ایک چھوٹی ٹیپ نماتھی مارکیٹ میں لانچ کی، کھڑکیتوڑ کامیابی کا لفظ درحقیقت ایسے ہی کامیابیوں کے لئے بنا ہے، اور یہ آئی پوڈ ایک ریکارڈ تعداد میں فروخت ہوئی، اس کے بعد جیسےکامیابیوں کا راستہ آسان ہو گیا۔
سنہء 2007 میں جب دنیا “موبائل فون ٹیکنالوجی “ سے لیس ہو رہی تھی اس دوران ایپل فون “iPhone” لانچ کیا گیا جو کہ اپنےمنفرد آپریٹنگ سسٹم کی بدولت نہ صرف مقبول ہوا بلکہ ایک سٹیٹس برانڈ “Status Brand” کی شکل بھی اختیار کر گیا۔
اس کے بعد چل سو چل “آئی موبائل فون ٹیکنالوجی “ میں شروع ہوا ہے اور ہاتھوں ہاتھ بکنے لگا، ایک عجیب بات جو کہی جاتیہے، بنیادی ضرورتوں کے لئے انسان لائنوں میں لگ سکتا ہے آٹا، پانی، دال، پٹرول وغیرہ کے لئے، لیکن ایک لگثرری موبائل فونکے لئے لائنوں میں لگنا ایک حیران کن قصہ ہے اور یہ قصہ دنیا کے تمام اچھے اور ترقی یافتہ جیسے چین، امریکہ، انگلینڈ، فرانس اورجرمنی میں پیش آتے رہیں ہے۔
جابز کا انتقال سنہءاکتوبر 5, 2011 میں ہوا، ان کو آنتوں کا کینسر تھا، مرض سے لڑائی نو سال جاری رہی، لیکن جانبر نہ ہو سکا، یوںراہی عدم ہوئے۔ تب سے اب تک جابز پہ بہت ساری کتابیں لکھی گئی ڈرامے، اور فلمیں بنائی گئی اور دنیا کے تمام انٹر پرئنیورزEntrepreneurs# کے لئے ایک موٹیویشن کا ذریعہ بن گئے SourceOfMotivation# , دنیا کا تقریباً ہر انسان جو جدید ٹیکنالوجی اوراس سے متعلقہ فیلڈز میں آتا ہے تو سٹیو جابز کے اقوال اس کے راستہ میں مشعل کا کام دیتے ہیں لوگ اس کے بزنس ماڈل کوپڑھتے، سمجھتے اور ریسرچ کرتے ہیں۔
ایک عجیب بات ہے کہ جو انسان دنیا کی کسی یونیورسٹی یا کالج سے ڈگری یافتہ نہیں لیکن تمام پڑھے لکھے اور پی ایچ ڈی کے طالبعلماس انسان کی کیس سٹدیز بنا بنا کر پڑھتے ہیں اور نئے آنے والوں کے لیے سنگ میل بناتے رہتے ہیں،
٭فہیم الر حمٰن٭
#FaheemurRehman
#Faheem_Ur_Rehman
#Apple, #Story_Apple_in_Urdu, #iPhone, #Story_of_iPhone_in_Urdu, #Steve_Jobs, #SteveJobs, #Keter_Online, #KeterOnline,
0 Comments