خوش رہنا کس کو عزیز نہیں؟ ہر انسان کی فطرت الگ ہے، کچھ لوگ پیسوں میں خوشیاں ڈھونڈتے ہیں کچھ شہرت اور خاندانمیں، خوشی یعنی دلی اطمینان کو پانے کے لئے لوگ ساری زندگی تگ و دو کرتے رہتے ہیں کچھ جائز حربے استعمال کرتے ہیں اورکچھ جائز و نا جائز دونوں، بہرحال مطمع نظر دونوں کا ایک یعنی خوشی یا اطمینان حاصل کرنا ہی ہوتا ہے۔
گزشتہ کچھ عرصہ سے کچھ کتابیں زیر مطالعہ ہے اس میں مشہور و معروف لوگوں کا تذکرہ ہے اسی کتاب سے “سٹیو جابز” ایپل کمپنیکے مالک کے بارے میں عجیب و غریب باتیں پڑھی، کہ کیسے جابز نے کمپنی بنائی، کیا سٹیرٹیجی بنائی کیسے بزنس کے مسائل کو لیڈ کیا،مارکیٹ میں نام کیسے پیدا کیا، وغیرہ وغیرہ۔۔
جابز کی زندگی کا مطالعہ کرنے کا اشتیاق ہوا تو معلوم ہوا جابز ایک دلچسپ انسان تھے، ان کی زندگی کے بارے میں زاویہ نگاہ قریباًایسا تھا جیسا کہ ایک عام انسان کا۔ یعنی ہمارا اور آپ کا۔
جابز سنہء 1955 میں پیدا ہوا، والد عبد الفتاح الجندلی(مسلمان) شامی نژاد امریکن تھے۔ والدہ کا نام مس جوآن شیبل تھا،بعد ازاںاس کو ایک اور فیملی نے جس کا نام پاؤل اور کلارا جابز نامی لوگوں نے گود لیا، جابز نے ابتدائی تعلیم اوکھے سوکھے حاصل کی، بعداازاں “ریڈ کالج” میں ایڈمیشن لیا لیکن جلد ہی چھوڑ دیا، اس دوران جابز کا ایک دوست بنا جو کہ انڈین یعنی ہندوستانی تھا اور پڑھائیکے سلسلے میں امریکہ مقیم تھا، جابز کی اس کے ساتھ دوستی بہت گہری ہو گئی، انھی دنوں جابز زندگی سے بیزار تھا وہ اطمینانحاصل کرنا چاہتا تھا، دلی سکون کی خاطر جابز نے منشیات (جس میں بھنگ اور LSD شامل ہے ) کا سہارا لیا، اس مقصد کی خاطرجابز منشیات کی لت میں مبتلا ہو گیا،
سکون پانے کی خاطر جابز نے ہندوستان کا سفر سنہء 1974 میں کیا اور یہاں آ کر بدھ ازم کا مطالعہ شروع کیا، وکی پیڈیا کے مطابقاس سفر کا مقصد Enlightenment اور بدھ مذہب کا مطالعہ تھاالبتہ اس بارے لکھنے والے خاموش ہیں کہ جابز نے بدھ ازم سے کیانتیجہ اخذ کیا؟ اور باقی ادیان کا مطالعہ بھی کیا؟ منشیات کی اس لت کا کیا بنا؟ بہرحال ایک بات کہ ہندوستان سے واپسی پر اپنےدوست “سٹیو وزنک” کے ساتھ گھر کے گیراج میں ایک سٹور کھول لیا جس میں یہ دونوں مشینیں ٹھیک کرتے، اور آئی بی ایم کےڈیوائسز پر نت نئے تجربات کرتے رہتے۔
جابز کی صلاحیتوں اور زندگی کے بارے میں آپ ان پہ بنائی گئی فلموں سے اندازہ لگا سکتے ہیں، سنہ ء 2015 میں ایک فلم بنائی گئیجس کا نام “Jobs” تھا اس میں کالج کا ایک سین دیکھایا جاتا ہے جب جابز بغیر جوتوں کے یعنی کے ننگے پاؤں کالج میں داخل ہوتا ہےاور دوستوں کے ساتھ آؤٹنگ کے شوق بغیر پڑھائی کیے واپس چلا جاتا ہے۔
بات اطمینان، قلبی سکون اور زندگی میں امن کی ہے، جابز کو سنہء 2003 میں انتڑیوں کا کینسر تشخیص ہوا اور سنہء 2011 میں فوتہوا، دوران علالت جابز نے عجیب و غریب باتیں کیں اور پھر سے اس راہ کی طرف لپکنے لگا جسے وہ سنہ 1974 میں انڈیا سے واپسیپر چھوڑ آیا تھا۔
جابز کہتا ہے “ اس وقت جب میں بیمار ہوں، بستر پر پڑا ہوں تو میں اپنی زندگی کو یاد کرتا ہوں، مجھے اندازہ ہوتا ہے کہ میری تمامشہرت اور دولت موت (جو کہ ہر صورت آنی ہے) کے سامنے کچھ بھی نہیں، آپ کسی انسان کو نوکری پر رکھ سکتے ہیں کہ وہ آپکے لئے گاڑی چلائے، آپ کی کمپنی میں ملازمت کریں (آپ کے لئے مزدوری کرے)، لیکن آپ کسی انسان کو اس بات کے لئےتنخواہ نہیں دے سکتے کہ وہ آپ کی بیماریاں اٹھائے”
یہ کہانی ہر انسان کی ہے ہر انسان خوش رہنا چاہتا ہے، امن و سکون سے زندگی گزارنا چاہتا ہے، زندگی جینا چاہتا ہے، لیکن موتبے رحم ہے، اٹل حقیقت ہے، ایک نا ایک دن آنی ہے،
اب سوال یہ ہے اس بے رحم سے کیسے چھٹکارا پایا جائے، کیا کیا جائے؟ ایک دن ضرور مرنے کا غم آپ کو زندہ رہنا کیسے سکھاسکتا ہے؟ آپ اپنا جواب ضرور مرحمت فرمائیے۔۔
٭فہیم الر حمٰن٭
#FaheemurRehman
#Faheem_ur_Rehman
#Apple, #Story_of_Apple_in_Urdu, #iPhone, #Story_of_iPhone_in_Urdu, #Steve_Jobs, #SteveJobs, #Keter_Online, #KeterOnline,
0 Comments