میں کون ہوں - آپ بیتی سیریز

 میں کون ہوں؟ میں کیا کر رہا ہوں؟ میری زندگی کا مقصد کیا ہے؟ کیوں پیدا ہوا؟ کیوں مر جاؤں گا؟ اچھا کیسے کروں؟ برا کیوں کر رہا ہوں؟ والدین بوڑھے ہو رہے ہیں جبکہ میں کسی قابل نہیں ہو رہا؟ شادی نہیں ہوئی؟ پیسہ جمع نہیں ہو رہا؟ یا اگر شادی ہو گئی ہے توبچے نہیں ہو رہے؟ گھر والی ناراض ہے ؟ ڈائپرز مہنگے ہو گئے یا  آٹا دال چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہے؟ پرانا پھٹیچر موٹر سائیکل ہے نیا لینا ہے؟ رشتہ دار ناراض ہے؟ چھوٹا بھائی منہ نہیں لگاتا بڑا بھائی گھاس نہیں ڈالتا؟ میری گھر میں کسی کو پرواہ نہیں ہے ؟مکان کرایہ کا ہے مالک ظالم ہے؟ جگہ ٹھیک نہیں ہے محلہ خراب ہے؟ بچے سکول نہیں جا رہے بیوی بدزبان ہے؟  


یہ وہ تقریباً معاملات ہے جو ہم روزانہ دیکھتے ہیں ہم سے تقریباً ہر شخص ان مسائل کی وجہ سے پریشان رہتا ہے اب سمجھ نہیں آتی شروع کہاں سے کیا جائے؟ کہاں بھاگ کر پناہ لی جائے؟ تو دوستوں میں بھی آپ سب لوگوں جیسا ایک عام انسان ہوں، زندگی میں دھکا سٹارٹ ہوں اکثر اوقات اپنے آپ کو “بلوچستان” کہتا ہوں، اس کی کیا وجہ ہے؟ جانتے ہیں؟ میں بتاتا ہوں میں اس لئے اپنے آپ کو بلوچستان کہتا ہوں کہ میں بہت لائق فائق ہوتا تھا، بڑا حوصلہ مند تھا، سٹرگل یعنی جدوجہد بہت کی، جاب کے لئے بہت دوڑا، جاب نہیں ملتی، میں سمجھتا ہوں میں اپنے بزنس کے لئے بنا ہوں، گھر میں جب بھی اپنے بزنس کی بات کی آگے سے وہ وہ باتیں کہیں گئی جو صرف انڈیا کی پرانی ساس بہو ڈراموں میں ہوتی تھی یعنی گالی کے علاوہ سب کچھ، وہ تمام باتیں جو حلال بھی ہو اور آپ کو اندر سے حلال بھی کریں، خیر میں ٹاپر تھا کالج میں بھی اور پھر یونیورسٹی میں بھی۔ لیکن ناکام رہا عملی زندگی میں، 

اسی طرح جیسے بلوچستان کے پاس بہت وسائل ہے مالا مال ہے، گولڈ، آئرن، یورینیم، دیگر قیمتی ذخائر، سمندر دریا، صاف پانی، خوبصورت مقامات، صاف آب و ہوا، خوبصورت ساحل یعنی بیچز وغیرہ لیکن مسائل کے تعویز ہے اور اس بدقسمت صوبہ کا گلا۔


                     اس لئے میں بلوچستان ہوں 


تو دوستوں میں جو بلاگ لکھتا ہوں یہ اس لئے لکھتا ہوں کہ آپ کو یہ محسوس نہ ہو کہ میں اکیلا ہوں جو ایسے مصائب جھیل رہا ہوں، ارے نہیں نہیں، میں بھی آپ کے ساتھ ہوں بلکہ ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ ہے، میں بھی اپنی تنہائی مٹاتا ہوں اس طرح لکھ کر اور یہ سوچتا ہوں کہ آپ لوگ بھی پڑھ کر ہارمنی یعنی تعاون کو محسوس کریں گے کہ ایسے مسائل کامن (عام) ہے اور ہم سب عام لوگ ہے ۔۔


فہیم الر حمٰن


Post a Comment

0 Comments